حمایتی بیانات
Last updated
Last updated
اس نمونہ کے ٢ حصّے ہیں (١) رہنمائی(٢)مثال ذاتی بیان کے تمام پیراگراف کو نمبر کیا جاتا ہے تا کہ آپ پیراگراف کا حوالہ دے سکیں بجائے اس کے کہ [x] صفحے پر تیسرا پیراگراف۔ اگر آپ کو مختلف واقعات کی درست تاریخ یاد ہیں، تو انہیں ضرور شامل کریں۔اگر، آپ کو صرف سال یا مہینہ یاد ہے، تو بھی ٹھیک ہے۔آپ زیادہ سے زیادہ مخصوص ہونے کی کوشش کریں، لیکن یاد رکھیں-چاہے آپ کو ان کی تاریخ یاد ہو نہ ہو، یہ واقعہ اہم ہیں۔
ذاتی بیان آپ کا نام
اس پیراگراف میں آپ اپنی ذاتی معلومات بتائیں: نمونہ: میرا پورا نام [اپنا نام (شادی سے پہلے والا نام)] ہے اور میری تاریخ پیدائش [تاریخ پیدائش لکھیں]ہے۔ میری قومیت [x] ہے۔ میں [شہر]،[ملک]میں پیدا ہوا/ہوئی تھی اور اب میں [پورا پتہ] میں رہتی ہوں۔ میرے [بہن/بھائی] ہیں:بہن/بھائیوں کے نام۔ میرے [اگر آپ کے بچے ہیں تو ان کے بارے میں لکھیں] ہیں۔ میری والدہ، [ان کا نام]، وہ ایک [ان کا پیشہ] تھی اور میرے والد، [ان کا نام]، وہ [ان کا پیشہ] تھے۔ میرے والدین [مکمّل پتہ] میں رہتے ہیں۔ اور میرے بہن بھی [پورا پتہ] میں رہتے ہیں۔
یہ پیراگراف آپ کے دعووں کی اصل وجہ بیان کرنے کے لئے ہے۔
اس پیراگراف میں آپ اپنے تشدّد والے رشتے کی داستان کے بارے میں سمجھائیں۔ یہ شادی کب ہوئی؟کہاں ہوئی؟ کس سے؟ کیا یہ آپ کی مرضی سے ہوئی؟آپ کب پیدا ہوئے(اگر آپ کے والدین تشدّد کرنے والے ہوں)؟
مثال
"میری اس سے شادی تب ہوئی جب میں ٢١ سال کا تھا/کی تھی۔اپنی نوعمر میں میں ایک نہ کامیاب رشتوں کے سلسلوں سے گزر رہا تھا/رہی تھی۔میرا پہلا اصل رشتہ (جون - دسمبر ٢٠٠٧) میں اچانک ختم ہوگیا جب میں نے اپنے پارٹنر کا اپنے بیسٹ فرینڈ کے ساتھ افیئر کو پکڑا۔میرا اگلا رشتہ (مارچ - نومبر ٢٠٠٨) میں ختم ہو گیا کیونکہ میرا پارٹنر مجھے خود سے دور لگنے لگا تھا اور وہ میرے پسند ناپسند میں کوئی دلچسپی کا اظہار نہیں کرتا تھا۔ میں M سے تب ملا/ملی جب میں ٢٠ سال کا تھا/تھی۔ میرے کافی دوست کئی عرصے سے رشتوں میں تھے اور مجھے رفاقت کی آرزو ہوتی تھی۔ میری ایک دوست، S جو میرے ساتھ شام میں سپانش کی کلاس لیتی تھی، اس نے کہا کہ وہ مجھے ایک لڑکی (M) سے ملوائے گی جو اس کے ساتھ رہتی ہے۔ اس وقت مجھے S سے ملے ہوئے چند مہینے ہی ہوئے تھے (جنوری - جولائی ٢٠٠٩)، لیکن میں نے سوچا کہ M سے ملنا چاہئے۔ ہماری پہلی ڈیٹ ایک ریسٹورنٹ میں تھی جہاں ہم دونوں نے جانا کہ ہمیں ایک جیسی فلمیں اور کھانے پسند ہیں۔ مجھے ایسی عورت سے مل کے خوشی ہوئی جو میری پروا کرتی تھی اور مخلص بھی تھی، ساتھ ہی ساتھ اس کی ایک سٹرونگ شخصیت بھی تھی- لیکن مجھے اس سے کوئی مسلہ نہیں تھا۔ اس وقت، کسی ایسے کے ساتھ رہنا اچھا لگتا تھا جو مجھے ٹائم دیتی تھی اور اس رشتے میں کمٹمنٹ سے نہیں ڈرتی تھی۔ میں نہیں جانتا تھا/جانتی تھی کہ وہ مجھ پر اس طرح کے تشدّد کرے گی، مجھے تکلیف اور ڈپریشن میں ڈال دے گی، یہاں تک کہ میں اپنی زندگی ختم کرنے کا سوچنے لگوں گا/گی۔"
٤-یہاں سے تشدّد کے شروع کے واقعات کا ذکرکریں۔ انہیں ترتیب سے لکھیں اور انہیں نمبر دے کر پیراگراف میں ڈالیں۔ہر پیراگراف میں ایک واقعہ کا ذکر کریں اور اس میں جتنی تفصیلات یاد ہیں شامل کریں اور اگر کوئی ایسے شواہد ہیں جو آپ کی بات ثابت کریں تو ان کا حوالہ دیں۔ مثال:
"تشدّد کی ابتدائی نشانیاں ہماری شادی کے کچھ عرصے بعد ہی شروع ہو گئیں تھیں۔وہ بہت زیادہ مطالبات کرنے والا، بہت جلدی غصّہ ہو جاتا تھا اور انہیں کم توّجہ دینے پہ یا اچھی بیوی نہ ہونے پر ہر وقت شرمندگی محسوس کرواتا تھا۔میں اس کی خواہشیں پوری کرنے کی جتنی بھی کوششیں کر لوں، وہ میرے بارے میں شکایات کرنے کی یا مجھے میرے بارے میں برا محسوس کرانے کا کوئی نہ کوئی طریقہ ڈھونڈھ لیتا تھا۔اکثر وہ مجھے سست اور بیکار کہتا تھا-ایک دفع،میں اپنی دوست سے مل کر واپس گھر آئی تو اس نے مجھے فحاش عورت کہا-شادی کے کچھ دنوں کے بعد، ہم اس کے والدین کے ساتھ باہر جانے کے لئے تیار ہو رہے تھے۔ جب میں کپڑے بدل چکی تھی، تو میری ساس کمرے میں آئیں اور مجھے اپنی پسند کا جوڑا پہننے کو کہا۔کیونکہ ہمیں پہلے ہی دیر ہوگئی تھی، میں نے ان سے کہا کہ میں اسے پھر کسی اور دن پہن لوں گی-میری ساس نے میرے شوہر کو دیکھا اور باہر چلی گئیں۔ میں نے اس کے لئے معذرت بھی کی، لیکن اس نے مجھے "نہ شکری،بدتمیز کتیا " کہا اور غصّے میں ہاتھ اٹھاتے ہوئے مجھے کپڑے بدلنے کو کہا۔ میں سہم گئی۔ میں حیران رہ گئی تھی۔میں نے دوسرا جوڑا پہن لیا اور سوچا کہ نئی نئی شادی کے پریشر کی وجہ سے انہوں نے ایسا برتاؤ کیا۔میں نے اس بارے میں کسی کو نہیں بتایا۔میں نے اپنے آنسو جذب کر لئے۔اگلے ہفتے، اس نے مجھے پھر گالی دی اور اس کے بعد، یہ نفسیاتی تشدّد اور جسمانی زیادتی معمول بن گیا۔شادی کے بعد کے شروع کے ہفتوں میں میرا دم گھٹتا تھا- میں خود کو بیکار، ذہنی طور پر مایوس محسوس کرتی تھی اور مستقل خود کو ناکارہ سمجھتی تھی۔ اس وقت، میں یہ نہیں سمجھی تھی کہ یہ زبانی بدتمیزی اور اس کا مستقل مجھ پر حق جتانا، تشدّد کی نشانیاں ہیں۔ وقت کے ساتھ، اس نے مجھ پر جسمانی تشدّد بھی شروع کر دیا-پہلے جب میں رات کے کھانے کے لئے ٹیبل سیٹ کر رہی تھی تو اس نے مجھے دور دھکّا دیا، مجھ پر تنقید کرنی اور مجھے بیکار کتیا کہنا شروع کردیا۔کبھی کبھی، وہ مجھے غصّے میں، تھپڑ مار دیتا تھا۔ کچھ ہفتوں کے بعد اور پھر مہینوں کے بعد، وہ مجھے اور بے رحمی سے مارنے لگا اور اکثر مجھے چوٹیں چھپانے کے لئے گھر پہ رہنا پڑتا تھا۔"
٥- آپ نے خود پر ہوتے ہوئے تشدّد کے بارے میں کسی اور سے ذکر کیا مثال:
"٢٠١٤ میں گرمیوں کی ایک رات، ہو سکتا ہے کہ جون کے آخر ہفتوں میں سے ہو،جب میرے شوہر کام سے گھر واپس آئے،انہوں نے چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصّہ کرنا شروع کردیا۔وہ اس بات پہ خوش نہیں تھے کہ جب وہ گھر آئے تو میں اپنی والدہ سے بات کر رہی تھی۔ میں نے ان سے کہا کہ میں ان کی بہت بدتمیزیاں برداشت کرتی ہوں لیکن انہیں اس بات پر کوئی حق نہیں کہ وہ مجھے میری ماں سے بات کرنے پر روک ٹوک کرے۔ انہیں یہ سن کر بہت غصّہ آیا اور مجھ پر گلاس کھینچ مارا۔انہوں نے مجھے اور میرے والدین کو بہت گالیاں دیں جیسے کہ: 'رنڈی، چوتیا، حرامی'۔میں نے رونا شروع کر دیا تو انہوں نے مجھے میرے بالوں سے پکڑا- اور مجھے زمین پر گھسیٹا۔ انہوں نے میری شرٹ پھاڑ دی اور میرا سر زمین پہ مارا۔میرے سر سے خون نکلنا شروع ہوگیا تو میں نے انہیں روکنے کی کوشش کی اور انہیں پیچھے دھکّا دیا۔انہوں نے مجھے میرے منہ پہ مکّہ مارا اور تب تک لاتیں ماریں جب تک میں نے لڑنا بند نہیں کیا۔وہ مجھے گھر میں بند کر کے گھر سے باہر چلے گئے اور مجھے کہا کہ اگر میں نے پولیس کو بلایا تو وہ مجھے مار ڈالے گا۔اس رات، مجھے ایسا لگا کہ وہ مجھے مار ڈالے گا تو میں نے اپنی ماں کو کال کی۔ وہ یہ سن کر حیران رہ گئیں۔انہوں نے پوچھا کہ میں نے انہیں یہ سب پہلے کیوں نہیں بتایا۔ میں نے انہیں کہا کہ شادی سے پہلے انہوں نے ہی مجھے کہا تھا کہ اس شادی کو نبھانا میری ڈیوٹی ہے اور اگر کبھی میں نے شکایات کی کہ میری شادی میں سب ٹھیک نہیں ہے تو لوگ کہیں گے کہ،'اس کی ماں نے اسے اچھی بیوی بننا نہیں سکھایا'۔میری ماں نے مجھ سے کہا کہ میں،'صبر سے کام لوں اور الله سے دعا کروں۔ وہ سب ٹھیک کر دے گا۔ جو تمہارے نصیب میں ہے وہ ہوگا'۔میں نے ان سے منّتیں کیں کہ وہ مجھے ان حالات سے نکال لیں لیکن انہوں نے مجھے صرف یہ کہا کہ میں اپنی قسمت کو قبول کر لوں۔"
٦-پہلی بار کسی سے مدد مانگنا ٧- روز مرّہ کی زندگی کی تفصیل دیں مثال:
"ہم جنوری ٢٠١٣ میں نئے گھر میں شفٹ ہوئےاور روز میرے والدین اور میرے بھائی مجھے مارتے تھے۔میں جب بھی ہونے والدین کو مجھے یونیورسٹی جانے کے لئے منانے کی کوشش کرتی،وہ مجھے مکّے مرتے، نوچتے، اور بند کر دیتے تھے۔میری ماں مجھے اکثر تھپڑ مارتی تھی اور میرا باپ مجھے زیادہ تر مکّہ مارتا تھا یا مجھ پہ چلاتا تھا، ٹانگیں توڑنے کی دھمکی دیتا تھا۔ایسے ہی واقعہ کا بتانے کے لئے ایک آڈیو فائل ہے [ثبوت نمبر ١٢]۔ میرا چھوٹا بھائی خاص طور پہ بہت تشدّد پسند ہے۔وہ مجھے مصیبت میں ڈالنے کے لئے حرکتیں کرے گا۔وہ میرے والدین کو چلا کےبلاتا تھا اور یہ دعوا کرتا کہ میں کھڑکی سے بھاگنے کی کوشش کر رہی ہوں جبکہ میں صرف ٹی وی دیکھ رہی ہوں گی۔وہ مستقل مجھے گالیاں دیتا تھا۔میرا خود پر کوئی اعتماد نہیں تھا اور نہ ہی اپنی مدد کرنی کی قابلیت۔ میں صرف رو ہی سکتی تھی۔میں اکثر اتنا مایوس اور ڈپریسدمحسوس کرتی تھی کہ کپڑے بدلنے تک کی ہمّت نہیں کر پاتی تھی۔ میرے والدین مجھ سے کہتے تھے کہ،"میں ایک مصیبت اور ان کے لئے عذاب ہوں اور جب تک وہ میری شادی نہیں کروا دیتے، مجھے وہی کرنا ہو گا جو وہ کہیں گے اور چاہیں گے"۔ اس جہنّم سے نکلنے کا کوئی طریقہ نہیں تھا۔ میری چابیوں تک بھی پہنچ نہیں تھی کہ میں فلیٹ چھوڑ سکتی۔ وہ لوگ کھانوں، دعوتوں میں جاتے لیکن مجھے تالا لگا کر جاتے تھے۔مجھے بنیادی چیزوں کے لئے بھی منّتیں کرنی پڑتی تھیں-جیسے ٹی وی دیکھنا، انٹرنیٹ کا استعمال کرنایا بالکنی میں ٹہلنا۔"
٨-اہم موڑ/ ٹرننگ پوائنٹ- جب آپ نے چھوڑنے کا فیصلہ کیا ٩- چھوڑنے کے بعد (اگر آپ چھوڑ چکے ہیں تو) مثال
"جب میں نے اسے چھوڑا(١٨/١٢/٢٠١٠)، اس نے مجھے گالیوں اور دھمکیوں کے میسج بھیجنا شروع کر دیا۔اس نے کہا کہ وہ "مجھے ڈھونڈھ کر میری ٹانگیں توڑ دے گا" اور "میں پوری دنیا کو بتا دوں گا کہ تم مجھے دھوکہ دے رہی تھیں تا کہ کوئی تمہارے ماں باپ کی عزت نہ کرے۔میں تمہاری فیملی کو تمہارے خلاف کر دن گا، کتیا۔ تم بس دیکھو!"مجھے روزانہ ایسے ٥-١٠ میسج اور تقریباً ١٠٠ کالز آتی تھیں۔ میں اپنے فون کا سکرین شاٹ (ثبوت نمبر ٥٥) اور مجھے ملے ہوئے کچھ میسج (ثبوت نمبر ٦٦-٧٢) ساتھ میں لگا رہی ہوں۔مجھے لگا تھا کہ یہ سب ختم ہو جائے گا لیکن میرے چھوڑنے کہ ٢ دن بعد میں اس نے "فائنڈ زارا"کے نام سے ایک فیس بک پیج بنا دیا تھا۔اس نے مجھے میرے تمام دوستوں، اور یہاں تک کہ میری فیملی کو وہ پیج "لائک" کرنے کو کہا (ثبوت نمبر ٢٢)۔اس نے میرے بارے میں جھوٹ لکھا کہ، میں اس کے ساتھ صرف پیسوں کے لئے تھی اور یہ کہ مجھے ایک زیادہ امیر بوائےفرینڈ مل گیا ہے جس کے ساتھ میں بھاگ گئی۔میں خوفزدہ ہو گئی تھی کہ میری فیملی یہ سب دیکھ سکتی ہے اور میں جس شہر سے تھی، وہاں اس قسم کے الزامات کی وجہ سے عورتیں اپنی جان کھو بیٹھتی ہیں۔ میں اس فیس بک پیج اور اس کی کچھ پوسٹ کے سکرین شاٹ ثبوت نمبر ٣٤ کے نمبر سے ساتھ میں لگا رہی ہوں۔میرے سب رشتےداروں نے میرے بارے میں "نا پاک" لڑکی کر کہ باتیں کرنا شروع کر دیں اور میرے والدین بہت شرمندہ تھے۔انہوں نے مجھےدھتکار دیا۔ انہوں نے مجھے دھمکی آمیز میسج بھیجنے شروع کر دیئے کہ مجھے میرے ظالم شوہر کے پاس واپس جانا ہوگا ورنہ وہ پولیس کو بلا لیں گے۔ میں شواہد میں اپنی فیملی کا میری طرف رویہ دکھانے کے لئے فون کال کی ریکارڈنگ اور تحریری نقل اس فولڈر میں ڈال رہی ہوں(ثبوت نمبر ٩)۔"
پہلا پیراگراف:اپنے بارے میں معلومات دیں اور اپنے بیان کی سچائی کی گواہی دیں۔
"میں، [شخص کا نام]، اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اس بیان میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ میرے حساب سے سب سچ ہے۔ میرا نام [شخص کا پورا نام] ہے،میں [شخص کی تاریخ پیدائش]کو [جگہ پیدائش – شہر اور ملک] اور اب میں [مکمّل پتہ] پہ رہتا ہوں۔میں [اپنے بارے میں کوئی اور معلومات دیں : کیا آپ شادی شدہ ہیں، بچے ہیں،ملک بدلہ ہے،کہیں کے مستقل رہائشی ہیں،ابھی پڑھ رہے ہیں یا نوکری کر رہے ہیں وغیرہ] ہوں۔"
دوسرا پیراگراف: بتائیں کہ آپ یہ بیان کیوں لکھ رہے ہیں ١- آپ دونوں کا آپس میں کیا رشتہ ہے؟
"[نام] میری بہن ہے، لیکن جب میں نے یونیورسٹی کے لئے گھر چھوڑا تو ہمارا آپس میں رابطہ ختم ہو گیا۔ میرا اس سے وقفے وقفے سے رابطہ ہوتا تھا اور جب میں گھر فیملی سے ملنے آتا تھا تو اس سے ملاقات ہوتی ہے۔"
یا پھر
"[نام] بچپن سے میری سب سے اچھی دوست ہے اور ہم نے ہمیشہ ایک دوسرے سے ہر بات بانٹی ہے۔حالانکہ، شادی کے بعد وہ مجھ سے دور ہو گئی تھی، لیکن تب بھی میں اس کے اندر اس رشتے کی وجہ سے آئے بدلاؤ اور جس تکلیف سے یہ گزری ہے، اس کو دیکھ سکتی تھی۔ "
یا پھر
"[نام] نے میرے ساتھ [جتنے عرصے آپ نے ان کے لئے کام کیا ہے]کے لئے کام کیا ہے۔ وہ ایک اچھی اور قابل بھروسہ ورکر تھی۔ حالانکہ، میں اس سے ذاتی طور پر قریبی دوستی نہیں تھی، لیکن میں اس پر[تشدّد کرنے والے کا نام] کے ساتھ رشتہ سے اثرات دیکھ سکتا تھا۔"
٢-آپ اس پُرتشدّد رشتے کے بارے میں کیا جانتے ہیں اور آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟
"جب مجھے پتا چلا کہ [نام] کی شادی اتنی جوانی میں زیادہ عمر والے شخص سے ہوئی ہے تو میں حیران رہ گیا تھا/گئی تھی۔لڑکے کی فیملی لڑکی کے بہت خلاف تھی اور یہ بات واضح تھی کہ اس کے ماں باپ اس کی شادی زبردستی کروا رہے ہیں۔"
یا پھر
"میں [نام] میں تب سے بدلاؤ محسوس کر رہی تھی جب سے اس نے [تشدّد کرنے والے کا نام] کے ساتھ تعلقات شروع کئے تھے۔حالانکہ، وہ اس سے اندھی محبّت میں گرفتار تھی، یہ بات واضح تھی کہ وہ اس کی آزادی پر پابندیاں لگا رہا تھا اوراس کی تشدّد سے پیش آنے کی عادت تھی۔"
یا پھر
حالانکہ، میں [نام] کے رشتے کے بارے میں تمام تفصیلات نہیں جانتا تھا، لیکن جب میں کئی مواقع پر [تشدّد کرنے والے کا نام] سے ملا تو یہ بات واضح تھی کہ یہ اس سے ڈرتی تھی۔میں یہ بھی جانتا تھا کہ اس کی آزادی، یہاں تک کہ دیرتک کام کرنے لے لئے، [تشدّد کرنے والے کا نام] نےزبردستی روک رکھی تھی۔"
٣- آپ نے اس تشدّد کے بارے میں پہلی بار کب اور کیسے سنا؟اہم تفصیلات لکھنا نہ بھولیں جیساکہ تاریخ یا اندازً کیا تاریخ اور وقت تھا، کہاں، اس پاس کون تھا اورمفہوم دینے کے لئے اسی طرح کی تفصیلات ۔
" میں [نام] سے اس کی شادی کے اگلے دن[تاریخ] ملی تھی۔وہ میرے گھر [گھر کا مکمّل پتہ] دوپہر کے کھانے [اندازً ٹائم] پہ مجھ سے ملنے آئی تھی۔ اور اس نے مجھے بتایا کہ اس کے شوہر نے اس کے ساتھ زنا بالجبر کیا۔ کیونکہ، وہ عمر میں کافی چھوٹی تھی، اس لئے فلحال ماں نہیں بننا چاہتی تھی لیکن اس کے شوہر نے اسے مانع حمل استعمال کرنے کے خلاف دھمکایا تھا۔"
یا پھر
"اس کی شادی کے بعد، میں جب اس [نام] سے ملی تو اس کے ہاتھوں پہ نیل اور زخم کے نشان دیکھ سکتی تھی۔جب میں نے اس سے اس بارے میں پوچھا تو، شروع شروع میں تو اس نے کہا کہ کچھ خاص نہیں، لیکن آخر کار، بعد میں اس نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس کا شوہر اسے مارتا ہے اور اسے باہر اپنی دوستوں سے ملنے سے روکتا ہے۔"
یا پھر
"[نام ] کی [تشدّد کرنے والے کا نام] سے شادی کے بعد سے، وہ کام پہ کچھ الجھی ہوئی رہتی تھی۔ میں اس پہ زخم اور چوٹوں کے نشان بھی دیکھ سکتی تھی۔ اس نے کام پہ چھٹیاں کرنی شروع کر دیں، اور بلاخر آنا چھوڑ دیا۔ کیونکہ، وہ ایک اچھی ورکر تھی، میں نے اس کی دوست [دوست کا نام] سے رابطہ کیا، جس نے مجھے بتایا کہ وہ [تشدّد کرنے والے کا نام] کے ہاتھوں تشدّد کا شکار ہے۔"
تیسرا پیراگراف:تشدّد سے جڑے واقعات کی ٹائم لائن: اس رشتے کو بیان کرنے کے ساتھ ساتھ ضروری ہے کہ اپنی دوست پر اس کے اثرات کا ذکر کریں اور ان اقدام کا جن کی وجہ سے اس نے اپنے تشدّد کرنے والے کے خلاف ایکشن لیا۔ جہاں ہو سکے، ان واقعات کی اندازً تاریخ شامل کریں۔
"پچھلے مہینوں میں، میں نے [نام]سے بات کرنی شروع کی تو اس کے رشتےمیں تشدّد کی نوعیت کے بارے میں پتا چلا۔ [تشدّد کرنے والے کا نام] نے اس کو گھر سے باہر جانے اور دوستوں سے ملنے سے روکا ہوا تھا، نوکری چھوڑنے پہ مجبور کیا اور جب بھی وہ اس کی بات ماننے سے انکار کرتی تھی تو وہ اس کو مارتا تھا۔ میں نے اس کو ایک مضبوط اور خوش لڑکی سے مستقل ڈری ہوئی، نہایت بے اعتماد ، نازک اور بدحال انسان میں بدلتے ہوئے دیکھا ہے۔ جب وہ ماں بننے والی تھی، تو بہت خوفزدہ تھی۔ تب میں نے اس کو اس رشتے سے بچانے میں مدد کرنے کا اور [آپ جس بھی قانونی ایکشن کی بات کر رہے ہیں۔اسائلم کی درخواست/طلاق کی درخواست/کریمنل کیس کی شروعاتی کاروائی] کا سوچا۔"
پھر تشدّد کے تمام مراحل کی تفصیلی وضاحت شامل کریں۔ اس کے خلاف کیا قدم اٹھائے ہیں اور اس بارے میں آپ کی یا تشدّد کرنے والے کے گھر والوں کا ردعمل۔
ان حالت میں آپ کی شمولیت کیسی بڑھی؟ کیا آپ نے کوئی تشدّد ہوتے ہوئے دیکھا؟کیا آپ نے اپنے کسی عمل سے ان کی مدد کی؟
جو واقعات آپ نے دیکھے ان کی عین مطابق تفصیل (اور تاریخ) کیا تھیں؟ چوٹیں دیکھیں؟لڑائی ہوتے ہوئے سنی؟تشدّد ہوتے ہوئے دیکھا؟
کیا آپ نے دیکھا(١) اس تشدّد کے کیا اثرات تھے(رویّہ /کردارمیں بدلاؤ)؛ (٢) اس کی فیملی/تشدّد کرنے والے کی فیملی کےاس تشدّد پہ کیا تاثرات تھے؟
تشدّد کرنے والے کے ساتھ آپ کے تجربوں کو شامل کریں : جب اس کو پتا چلا کہ آپ اپنی دوست کی مدد کر رہے ہیں تو، کیا اس نے آپ کوہراساں کیا /دھمکانے کی کوشش کی ؟
آخری پیراگراف:آپ ان کا ساتھ کیوں دے رہے ہیں اور آپ کو کیوں لگتا ہے کہ یہ عمل (طلاق/اسائلم/مجرمانہ کروائی/بچے کی کسٹڈی) ان کے لئے کیوں ضروری ہے؟
اوپر کے پوائنٹس کو بار بار کہیں، اپنے دوست پر اس کے اثرات پر زور دیں۔
"[تشدّد کرنے والے کا نام] تشدّد کرنے والا شخص ہے۔اس نے بار بار [نام] کے ساتھ زنا بالجبر کیا، اسے مارا، اور اس پر جذباتی تشدّد کیا۔ جب اسے پتا چلا کہ میں اس زیادتی کے بارے میں [نام] سے بات کر رہی ہوں، تو اس نے مجھے بھی ہراساں کیا اور مجھے دھمکانے کی کوشش کی۔[نام] اپنی آزادی سے محروم تھی، اس کی ہر بات ماننے پر مجبور تھی، اور وہ ہر بات کے لئے اس پر الزام لگاتا تھا۔ [تشدّد کرنے والے کا نام] کی فیملی بھی ان حالات کے لئے اسی کو مجرم قرار دیتے کہتے کہ وہ ایک اچھی بیوی نہیں ہے اور اس وجہ سے اس کے ساتھ یہ سب ہورہا ہے۔ وہ اسے کوئی چیز یا اپنی ملکیت سمجھتے تھے۔ وقت کے ساتھ، ان کا تشدّد بد سے بدتر ہوتا گیا اور [نام] کواپنی جان کے لئے ڈر لگنے لگا کہ اگر وہ یہیں [ملک/شادی/دونوں] رہی تو وہ اسے مار ڈالے گا۔اس رشتے کے دوران، وہ جس بدلاؤ سے گزری، اور اس بات کا ثبوت دیکھ کر کہ اس کے ساتھ کیا کیا جا رہاتھا ، مجھے بھی اس کی زندگی کے لئے ڈر لگنے لگا، جس کی وجہ سے میں نے [دوبارہ سے بتائیں آپ نے کس لئے درخواست دی ہے] کی درخواست درج کی ہے۔"
کوئی ایسی مختصر معلومات جو آپ کے حساب سے ضروری ہو
آپ سے
تعلق
پتہ
تاریخ
پیدائش
پورا
نام
کوئی بھی بات
مثلاً: پڑوسی
نمبر، سڑک کا
نام، شہر
تاریخ
پیدائش
نام